Official Website

چئیرمین آرڈی اےطارق مرتضیٰ کا دورہ راولپنڈی پریس کلب

67

)راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے)و واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا)کے چیئرمین طارق مرتضیٰ نے کہا ہے کہ رنگ روڈ کے تاریخی منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف راولپنڈی بلکہ پنجاب کے دیگر اضلاع کے عوام کو بھی مثالی سہولت حاصل ہو گی رنگ روڈ کی تعمیر کی ذمہ داری ”ایف ڈبلیو“کو سونپی گئی ہے منصوبے کے معیار اور کام کی رفتار یقینی بنانے کے لئے ایف ڈبلیو اوسے رنگ روڈ منصوبے کی کل لاگت کے برابر بنک گارنٹی لی گئی ہے آر ڈی اے پریس کلب میں جدید کیفے ٹیریا کے قیام میں معاونت فراہم کرے گا جبکہ پریس کلب کے باہر پارکنگ کے مسائل کے حل کے لئے بھی ضروری اقدامات کئے جائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز نیشنل پریس کلب(راولپنڈی کیمپ آفس) کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر کیمپ آفس کی انچارج و سینئر جوائنٹ سیکریٹری شکیلہ جلیل نے انہیں پریس کلب سے متعلق تفصیلی بریف کیا طارق مرتضیٰ نے پریس کلب کے معاملات میں گہری دلچسپی کا اظہار کیاانہوں نے کہا کہ آر ڈی اے پریس کلب کے اشتراک سے کیمپ آفس میں جدید کیفے ٹیریا قائم کرے گی جہاں پر صحافیوں کو سبسڈائز نرخوں میں کھانا فراہم کیا جائے گا جبکہ آر ڈی اے و واسا ملازمین بھی اس سے مستفید ہو سکیں گے انہوں نے شکیلہ جلیل کی نشاندہی پر راولپنڈی پریس کلب کے باہر پارکنگ مسائل کے حل کی بھی یقین دہانی کروائی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرڈی اے نے موجودہ دور میں راولپنڈی میں بڑے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے ساتھ بنیادی ضرورت کے حامل دیرینہ رنگ روڈ منصوبے پرعملی کام کا آغاز کر دیا ہے پیپرا رولز کے مطابق ”این ایل سی“ اور”ایف ڈبلیو او“ کو بولی میں شامل کیا گیا تھا کامیاب بولی دہندہ ہونے کے بعد منصوبے پر کام کے آغاز سے قبل ایف ڈبلیو اوسے رنگ روڈ منصوبے کی کل لاگت کے برابر بنک گارنٹی لی گئی ہے جبکہ اس امر کو بھی یقینی بنایا گیا ہے کہ ایف ڈبلیو او کے پاس تمام ضروری اور مطلوبہ مشینری موجود ہو تاکہ اس میگا پروجیکٹ پر کام کی رفتار اور معیار کو یقینی بنایا جا سکے انہوں نے کہا کہ رنگ روڈ کے لئے زمین حاصل کرنے کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے اور اس حوالے سے فنڈز جاری ہو چکے ہیں انہوں نے کہا کہ عمار چوک کو مکمل سگنل فری بنانے اورجدید فلائی اوور کی تعمیر کے لئے اس منصوبے کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کر کے 1ارب روپے کا تخمینہ رکھا گیا ہے جبکہ کچہری چوک اور ڈیفنس چوک کو سگنل فری بنانے کے ساتھ اندرون شہر سیوریج سسٹم کو زیر زمین کرنے کے منصوبے آئندہ اہداف میں شامل ہیں جس پر جلد کام کا آغاز ہو گا اس مقصد کے لئے ان منصوبوں کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا گیا ہے اسی طرح مضافاتی علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے چہان ڈیم کے علاوہ گورکھ پور میں 9نئے ٹیوب ویلوں کی تنصیب کاکام تیزی سے جاری ہے انہوں نے کہا کہ چہان ڈیم کی تکمیل سے راولپنڈی کے عوام کو6ملین گیلن یومیہ پانی ملے گا جبکہ ددوچھہ ڈیم کی تکمیل کے بعد راولپنڈی کو25ملین گیلن یومیہ پانی میسر ہو گاانہوں نے کہا چیئر مین آر ڈی اے کی حیثیت سے انہوں نے ترکی کی غیر سرکاری تنظیم کے ساتھ اشراک سے کچن گارڈننگ کے منصوبے کے تحت شہریوں کو سامان فراہم کیا جبکہ ذاتی وسائل سے راولپنڈی میں میواکی جنگل اور سٹریٹ لائبریری قائم کرنے کے علاوہ کورونا کی وبا کے دوران مستحقین میں راشن تقسیم کیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔