
باجوڑ میں بلدیاتی انتخابات جے یو آئی اور پی ٹی آئی سرفہرست
باجوڑ میں بلدیاتی انتخابات جے یو آئی اور پی ٹی آئی سرفہرست
خیبرپختونخوا کے ساتھ انضمام کے بعد باجوڑ میں پہلی بار بلدیاتی انتخابات کا انعقاد
تحریر:۔ حسبان اللہ
باجوڑ کا خیبرپختونخوا کے ساتھ انضمام کے بعد باجوڑ میں پہلی بار بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہوا۔ ضلع باجوڑ میں مجموعی طور پر 963 امیدوار میدان میں اترے۔ ان انتخابات میں مردوں کے ساتھ ساتھ 3905 خواتین نے حصہ لیا۔ باجوڑ میں دو تحصیل کونسل کے نشستوں پر انتخابات منعقد ہوئے۔ جس کیلئے 14 امیدواروں نے حصہ لیا۔ جبکہ 127 ویلج و نائبرہوڈ کونسل کیلئے انتخابات ہوئے۔ جس میں 1154 جنرل کونسلر امیدوار، 601 کسان، 479 یوتھ، 230 خواتین امیدوار نے حصہ لیا۔ باجوڑمیں ٹوٹل پولنگ اسٹیشن کی تعداد 362 ہے۔ خارسب ڈویژن ٹوٹل پولنگ اسٹیشن 188 جبکہ خار سب ڈویژن خواتین پولنگ اسٹیشن کی تعداد 4 ہے۔ خارسب ڈویژن مرد پولنگ اسٹیشن کی تعداد 3، خواتین مرد مشترکہ پولنگ اسٹیشن کی تعداد 181 ہے۔ ناوگئی سب ڈویژن ٹوٹل پولنگ اسٹیشن 174، ناوگئی سب ڈویژن خواتین پولنگ اسٹیشن کی تعداد 3، ناوگئی سب ڈویژن مرد پولنگ اسٹیشن کی تعداد 4، ناوگئی سب ڈویژن مرد خواتین مشترکہ پولنگ اسٹیشن کی تعداد 167 ہے۔ 2017 کے مردم شماری کے مطابق باجوڑ کی آبادی 1093684 ہیں۔ خار سب ڈویژن ا?بادی 623383 جبکہ ناوگئی سب ڈویژن کی آبادی470301 ہے
۔
اب تک کے جاری ہونے والے نتائج کے مطابق باجوڑ میں دو تحصیلوں کونسلوں کیلئے ہونیوالے بلدیاتی انتخابات کے حتمی نتائج نہ آسکے۔ تحصیل کونسل خار پر جے یو آئی کے حاجی سیدبادشاہ کو652ووٹوں کی برتری تاہم دوپولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ منسوخ ہونے کے بعد ونر کا اعلان مذکورہ دونوں پولنگ اسٹیشنوں پر الیکشن ہونے کے بعد کیا جائیگا۔ تحصیل کونسل ناوگئی کے بھی حتمی نتائج نہیں آسکے۔تحصیل کونسل کے6پولنگ اسٹیشن کے نتائج غائب، پریزائیڈنگ آفیسران نے نتائج ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع نہیں کرائے۔ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر خلیل الرحمن اور کارکنان کا رزلٹ میں تاخیز کیخلاف ڈی سی باجوڑ کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ، الیکشن نتائج میں تاخیر کرکے دھاندلی کیلئے راستہ ہموار کیا جارہاہے۔ ڈاکٹر خلیل الرحمن کا الزام۔ ضلع باجوڑ کے دو تحصیل کونسلوں تحصیل خار اور تحصیل ناوگئی کے چیئرمین شپ کیلئے انتخابات ہوئے لیکن حتمی نتیجہ تاحال سامنے نہ آسکا۔ تحصیل کونسل ناوگئی کے ٹوٹل188پولنگ اسٹیشنوں میں صرف 168 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج آگئے ہیں جس میں آزاد امیدوار نجیب اللہ خان کو 303 ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔ نتائج کے مطابق تحصیل کونسل ناوگئی کے چیئرمین شپ کیلئے ہونیوالے انتخابات میں آزاد امیدوار نجیب اللہ خان 20203 ووٹ لیکر پہلے جبکہ تحریک انصاف کے ڈاکٹر خلیل الرحمن 19900ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہے۔ تحصیل کونسل ناوگئی کے 6 پولنگ اسٹشینوں کا نتیجہ ابھی تک نہیں آیا۔جس کیوجہ سے حتمی نتیجہ جاری نہیں ہوسکا۔ تحصیل کونسل ناوگئی کے چیئرمین کیلئے جماعت اسلامی کے لطیف جان بھی امیدوار ہے تاہم وہ تیسرا نمبر حاصل کرسکے۔ تحصیل کونسل ناوگئی کے6پولنگ اسٹیشنوں کا نتیجہ ابھی آنا باقی ہے تاہم پاکستا ن تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر خلیل الرحمن اور کارکنان نے نتائج میں تاخیر کیخلاف ڈپٹی کمشنر دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر خلیل الرحمن نے کہا کہ تحصیل کونسل ناوگئی کے پانچ پولنگ اسٹیشن کے پریزائیڈنگ آفیسرز نے ابھی تک نتائج الیکشن کمیشن نہیں پہنچائے۔تحصیل کونسل ناوگئی کے پانچ پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج میں تاخیر کیخلاف پی ٹی ائی کے ورکرز نے دھرنا دیا اور ڈپٹی کمشنر باجوڑ دفتر کے سامنے جمع ہوگئے۔ ڈاکٹر خلیل الرحمن نے کہا کہ نتائج کو جان بوجھ غائب کیا جارہاہے جوکہ دھاندلی کیلئے راستہ ہموار کیاجارہاہے۔ تحصیل کونسل خار کے انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام کے حاجی سید بادشاہ کو 652 ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔ تحصیل خار کے 186 پولنگ اسٹیشن کے نتائج آگئے ہیں جبکہ دو پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ پولنگ ہوگی۔ریٹرننگ آفیسر حمزہ ظہور نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحصیل خار کے دوپولنگ اسٹیشن پر پولنگ ڈے کے موقع پر جھگڑوں کے باعث پولنگ منسوخ کیاگیاتھا،ان اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ ہوگی۔تحصیل کونسل خا رکے الیکشن میں ٹوٹل پولنگ اسٹیشن کی تعداد 188ہیں جس میں 186کے نتائج آگئے ہیں جس میں جے یو آئی کے حاجی سید بادشاہ 18412 ووٹوں کیساتھ پہلے، جماعت اسلامی کے ہارون الرشید 17760ووٹوں کیساتھ دوسرے اور تحریک انصاف کے لقمان خان 16000 ووٹوں کیساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔ ریٹرننگ آفیسر حمزہ ظہور کے مطابق تحصیل خار چیئرمین کے انتخاب کا اعلان دو پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج کے بعد ہوگا۔اس کے علاوہ ویلج کونسل کے نتائج بھی آنا شروع ہوگئے ہیں۔نتائج کے مطا بق ویلج کونسل نمبر40 سیوئی سے پی ٹی ائی کے امیدوار حاجی محسن خان422ووٹ لیکر وی سی چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ آزاد امیدوار نجیب اللہ ہلال جنرل کونسلر منتخب ہوگئے۔ اس کے علاوہ وی سی بدان بیلوٹ برکلے پر پی ٹی آئی امیدوار قاسم وی سی چیئرمین جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی نور خان درانی جنرل کونسلر بن گئے۔ ایک اور نتیجہ کے مطابق ویلج کونسل نمبر 44 برکلان سے آزاد امیدوار پرویز محمد 147 ووٹ لیکر وی سی چیئرمین منتخب ہوگئے۔وی سی ڈمہ ڈولہ سے اے این پی کے امیدوار ملک ضیاء الاسلام بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد وی سی ڈمہ ڈولہ کے چیئرمین منتخب ہوگئے
۔
الیکشن کمیشن نے ضلع باجوڑ کے 127 ویلج و نائبر ہوڈ کونسلوں میں سے 120کے وی سی چیئرمین کا نتیجہ ریلیز کردیا۔الیکشن کمیشن باجوڑ کی جانب سے جاری کردہ نتائج کے مطابق چیئرمین شپ کے سیٹ پرآزاد امیدواران کا راج رہا، ضلع کی سطح پر49 آزاد امیدوار چیئرمین منتخب ہوئے۔ چیئرمین شپ میں سیاسی پارٹیوں میں ضلعی سطح پر جماعت اسلامی کی پہلی پوزیشن 24 چیئرمین سیٹ اپنے نام کرلیے۔سیاسی پارٹیوں میں پی ٹی آئی 19 کے ساتھ دوسری، جے یو آئی 15 کے ساتھ تیسرے، اے این پی 7 سیٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پررہی جبکہ پی پی پی اور ن لیگ نے تین تین چیئرمین سیٹیں اپنے نام کیے۔سیاسی جماعتوں میں ناوگئی سب ڈویژن پر تحریک انصاف جبکہ خار سب ڈویژن پر جماعت اسلامی نے زیادہ سیٹ جیتے۔ ناوگئی سب ڈویژن میں28 آزاد، پی ٹی آئی 13، جے یو آئی اور جماعت اسلامی نے 4،4جبکہ اے این پی نے 3چیئرمین سیٹ اپنے نام کیے۔خار سب ڈویژن میں21 آزاد،جماعت اسلامی 20، جے یو آئی 11اور پی ٹی آئی نے 6چیئرمین سیٹ اپنے نام کیے۔خار سب ڈویژن میں اے این پی 4، پی پی پی اور ن لیگ 3،3چیئرمین سیٹیں اپنے نام کرسکی۔ ایک نائبر ہوڈ اور چھ ویلج کونسل میں مختلف وجوہات کیوجہ سے چیئرمین کا انتخاب نہ ہوسکا۔ خار سب ڈویژن کے دو ویلیج کونسل لیٹئی اور ملاسید پر دوبارہ پولنگ ہوگی۔ناوگئی سب ڈویژن کے ناہرہوڈ نمبر 1ترس ناوگئی میں چیئرمین پوزیشن کیلئے جے یو آئی اور آزاد امیدوار کے درمیان مقابلہ برابررہا جس کیوجہ سے تاحال چیئرمین شپ کا اعلان نہ ہوسکا۔اس کے علاوہ ناوگئی سب ڈویژن کے شاہی تنگے پر دوبارہ پولنگ جبکہ کٹکوٹ کا نتیجہ روکنے کے باعث چیئرمین کا فیصلہ بھی بعد میں ہوگا۔ ناوگئی سب ڈویژن کے دو ویلج کونسل برہ بانڈہ اور واڑہ خرکے میں جنرل کونسلر بلامقابلہ منتخب ہوگئے تھے جس کے چیئرمین کا انتخاب منتخب ہونیوالے تمام کونسلرز کے باہمی رضامندی سے بعد میں کیا جائیگا۔ قبائلی عوام نے بھرپور انداز میں بلدیاتی انتخابات کا خیرمقدم کیا۔ شاندار انداز میں حصہ لیا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ کیلئے یہ انتخابات مزید موثر ثابت ہوں گے۔