
سمندری طوفان بائپرجوائے بھارت سے ٹکرایا گیا؛ متعدد ہلاکتیں
بھارتی گجرات: طاقتور سمندری طوفان بائپر جوائے بھارت ریاست گجرات کے ساحل سے ٹکرا گیا، تیز گرد آلود ہواؤں اور سمندری تھپیڑوں سے کم سے کم 7 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برق رفتار اور طاقتور سمندری طوفان بائپرجوائے کے آج کسی وقت بھارت اور پاکستان کے ساحلوں سے ٹکرانے کا امکان تھا۔ اس دوران ہوا کی رفتار 135 کلومیٹر سے 150 کلومیٹر تک چل سکتی ہے۔
سمندری طوفان بائپر جوائے سے پاکستان اب تک محفوظ ہے اور یہ اپنا رخ تبدیل کر رہا ہے البتہ یہ طوفان بھارتی ریاست گجرات کے شہر مانڈوی کے ساحل سے ٹکراگیا جہاں کم سے کم 7 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی۔ ان میں دو افراد سمندر میں بہہ گئے تھے۔
بحیرہ عرب میں اونچی لہروں کے ساتھ موسلا دھار بارش اور تیز ہواؤں نے گجرات کے ساحلی علاقوں کو گھیر لیا، درخت اکھڑ گئے اور کئی گھروں کی دیواریں گرگئیں۔ گجرات کے 8 اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔ اسکولوں میں تعطیلات کا اعلان کردیا گیا۔
پاکستان اور بھارت کے لیے خطرہ بننے والا سمندری طوفان بائپر جوائے پیش نظر پیشگی طور پر ماہی گیروں کو سمندروں سے واپس بلالیا گیا تھا اور ساحل کی قریبی آبادی کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا تھا۔
سمندری طوفان بپرجوئے 2021 کے بعد سے مغربی ہندوستان اور پاکستان سے ٹکرانے کے لیے سب سے زیادہ طاقتور ہے، اور یہ تباہ کن سیلاب کے بعد ہے جس نے گزشتہ سال پاکستان کو تباہ کیا، جس میں 1,739 افراد ہلاک اور 30 بلین ڈالر کا نقصان ہوا، حکام نے منگل کو خبردار کیا۔