
غربت کے خاتمے سے بچوں کی سمگلنگ اور سوداگری رک سکتی ہے
بچوں کی سوداگری اس وقت پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورذیوں کی سب سے بدتر مثال ہے،سید کوثر عباس
غربت کے خاتمے سے بچوں کی سمگلنگ اور سوداگری رک سکتی ہے
بچوں کی سوداگری اس وقت پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورذیوں کی سب سے بدتر مثال ہے،سید کوثر عباس
سائنسی اور تحقیقی بنیادوں پرحاصل کردہ ڈیٹا بچوں کی سوداگری کی روک تھام کی پالیسی مرتب کرنے میں معاون ثابت ہو گا
غیر سرکاری تنظیم ایس ایس ڈی او کے زیراہتمام امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اشتراک سے بچوں کی سمگلنگ اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے حوالے سے نیشنل ڈائیلاگ میں بچوں کی سوداگری کی روک تھام کے لئے مستقبل کا لائحہ عمل طے
نیشنل ڈائیلاگ میں امریکی دفتر خارجہ کے نمائندوں، پارلیمنٹیرینز، ایف آئی اے، پولیس اور لیبر ڈیپارٹمنٹ کے اعلی افسران، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کا اظہار خیال
شکیلہ جلیل
shakila.jalil01@gmail.com
بچوں کی سوداگری اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے حوالے سے حکومتی اور غیر سرکاری سطح پر کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینے اور تجاویز کے تبادلہ خیال کے لئے غیرسرکاری تنظیم (ایس ایس ڈی او) نے امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے اشتراک سے نیشنل ڈائیلاگ کا اہتمام کیا۔نیشنل ڈائیلاگ کے شرکاء نے بچوں کی سوداگری روکنے کے لئے سٹیک ہولڈرز کے درمیان رابطے کو مضبوط بنانے اور سمگلنگ کے شکار بچوں کے تحفظ اور ان کی بحالی کے لئے موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ واضح رہے کہ جون 2023 میں امریکا کے سیکرٹری آف سٹیٹ نے انسانی سوداگری کے خاتمے کے لئے پاکستان بھرمیں نمایاں کارکردگی دکھانے والے افسر ظہیر احمد کو ٹی آئی پی رپورٹ ہیرو ایوارڈ سے نوازا۔ بطور ڈائریکٹر ایف آئی اے اینٹی ہیومن سمگلنگ یونٹ ظہیر احمد کے شاندار اقدامات کی بدولت 2022 میں پاکستان کی ٹی آئی پی ٹائیر واچ لسٹ میں نمایاں بہتری آئی۔ سیکرٹری بلنکن نے 2023 میں ٹی آئی پی رپورٹ لانچ کرنے کی تقریب کے موقع پر ظہیر احمد کو انعام سے نوازا۔
بچوں کی سوداگری روکنے اور چائلڈ لیبر کے خاتمہ کے لئے منعقدہ نیشنل ڈائیلاگ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے خصوصی مشیر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بچوں کی سمگلنگ اور سوداگری روکنے کے لئے پسماندہ اضلاع میں غربت کا خاتمہ کیا جانا ضروری ہے کیونکہ بیشتر والدین غربت سے تنگ آکر خود ہی اپنے چھوٹے بچوں سے مزدوری کراتے ہیں، فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بچوں کی سوداگری اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے ایس ایس ڈی او کی طرف سے نیشنل ڈائیلاگ کا انعقاد قابل تعریف ہے۔ فیصل کریم کنڈی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومتی سطح پر تمام وسائل بروئے کار لاکر بچوں کی سوداگری، چائلد لیبر کے خاتمے اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔
نیشنل ڈائیلاگ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے(ایس ایس ڈی او) کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سید کوثر عباس نے کہا کہ پاکستان سے چائلڈ لیبر اور بچوں کی سوداگری کا خاتمہ یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ تمام ذمہ دار ادارے مشترکہ طور پر کوشش کریں اور اس نیشنل ڈائیلاگ کے انعقاد کا مقصد اس سلسلے میں تمام سٹیک ہولڈرز کو باہمی تبادلہ خیال کے لئے موقع فراہم کرنا ہے۔ سید کوثر عباس نے کہا کہ بچوں کی سوداگری اس وقت پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورذیوں کی سب سے بدتر مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈائیلاگ کا مقصد ہے کہ ہم شرکاء کے تجربات اور تجاویز کی روشنی میں سائنسی اور تحقیقی بنیادوں پر ایسا ڈیٹا اکٹھا کرکے پالیسی مرتب کرسکیں جو بچوں کی سوداگری کی روک تھام میں معاون ثابت ہو۔نیشنل ڈائیلاگ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرپرسن پنجاب چائلڈ پروٹیکشن بیورو، چیئرپرسن نیشنل کمیشن چلڈرن رائٹس، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے، ڈائریکٹر جنرل نیشنل پولیس بیورو، امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے نمائندہ مسٹر براڈ پارکر نے بھی بچوں کی سمگلنگ اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے حوالے سے گفتگو کی۔نیشنل ڈائیلاگ کے شرکاء کو چار گروپس میں تقسیم کرکے ان سے تجاویز لی گئیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں پر مشتمل گروپ نے تجویز پیش کی کہ بچوں کی سمگلنگ اور سوداگری کے کیسز کی شفاف رپورٹنگ، سائبر کرائم کنٹرول کرنے کے لئے وسائل کو بہتر بنانے اور ٹریفکنگ میں ملوث بنیادی کرداروں کی نشاندہی ضروری ہے۔ بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل گروپ نے تجویز پیش کی کہ بچوں کے تعلیمی نصاب اور ٹی وی کے ذریعے بچوں کو سمگلنگ کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ پالیسی میکرز اور قانون سازوں پر مشتمل گروپ نے تمام صوبوں میں بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے الگ عدالتیں بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ میڈیا اور سول سوسائٹی کے نمائندوں پر مشتمل گروپ کے نمائندوں نے تجویز پیش کی کہ انسانی سوداگری کے حوالے سے بچوں کو آگاہی فراہم کرنے کی ضرورت ہے جبکہ مدارس کی نگرانی سے بھی اس مسئلے پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔