Official Website

جادوئی کھمبی سے ڈپریشن کے علاج کا اثر ایک سال بعد تک رہتا ہے، تحقیق

92

میری لینڈ: امریکی طبّی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ منشیات میں شمار کی جانے والی سائیلوسائیبن المعروف ’جادوئی کھمبی‘ سے نہ صرف شدید ڈپریشن میں فوری کمی واقع ہوتی ہے بلکہ یہ اثرات کم از کم ایک سال بعد بھی برقرار رہتے ہیں۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن میں یہ تحقیق ڈاکٹر رونلڈ آر گرفتھس اور ان کے ساتھیوں نے انجام دی جس میں 21 سے 75 سال کے 24 رضاکار بھرتی کیے گئے تھے۔

یہ رضاکار درمیانی سے لے کر انتہائی شدت کے ڈپریشن میں مبتلا تھے جنہیں جادوئی کھمبی کے جزوِ خاص ’سائیلوسائیبن‘ کی دو خوراکیں دی گئیں: پہلی خوراک 20 ملی گرام (فی 70 کلوگرام) تھی جس کے دو ہفتے بعد انہیں 30 ملی گرام (فی 70 کلوگرام) والی دوسری خوراک دی گئی۔

سائیلوسائیبن استعمال کرنے کے بعد ان افراد میں ایک، تین، چھ اور بارہ ماہ بعد ڈپریشن کی شدت (معیاری ٹیسٹ کے ذریعے) معلوم کی گئی۔

مشاہدات سے پتا چلا کہ ان رضاکاروں میں سائیلوسائیبن کی دو خوراکیں لینے کے ایک سال بعد بھی ان کے 74 فیصد اثرات موجود تھے جبکہ ان میں ڈپریشن کی شدت 58 فیصد تک کم ہوچکی تھی۔

اس پورے عرصے کے دوران رضاکاروں میں سائیلوسائیبن کے مضر اثرات بھی نہیں دیکھے گئے جبکہ ان میں سے بیشتر نے اپنی زندگی کو بہتر اور بامعنی قرار دیا، جو ڈپریشن ختم ہونے کی ایک اہم ظاہری علامت بھی ہے۔

جرنل آف سائیکوفارماکولوجی کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کی مرکزی مصنفہ ڈاکٹر نتالی گیوکاسیان نے بتایا کہ چند رضاکاروں نے سائیلوسائیبن لینے کے بعد، ایک سال، میں ڈپریشن کی دوسری دوائیں بھی استعمال کیں۔

اس کا مطلب یہ ہوا کہ سائیلوسائیبن کے طویل مدتی اثرات کو مکمل طور پر ’خالص‘ نہیں کہا جاسکتا۔ البتہ، مجموعی حیثیت میں خاصے اعتماد سے کہا جاسکتا ہے کہ جادوئی کھمبی کے اہم ترین جزو کا ڈپریشن کے خلاف جادو واقعتاً ایک سال بعد بھی برقرار رہا۔

بتاتے چلیں کہ بھنگ اور جادوئی کھمبی سمیت، منشیات کے طور پر استعمال ہونے والے مختلف پودوں حالیہ برسوں میں نئے سرے سے طبّی تحقیق (میڈیکل ریسرچ) کا آغاز ہوا ہے جس سے ان کی نت نئی اور صحت افزا خصوصیات سامنے آرہی ہیں۔

یہ تحقیق بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔