
عالمی سطح پر کوئلہ کی قیمت میں 300 فیصد اضافہ، فیصل آباد کے صنعتی یونٹس بند ہونے لگے
فیصل آباد: روس یوکرین جنگ سے جہاں تیسری عالمی جنگ کا خطرہ ہے وہیں عالمی معاشی جنگ شروع ہوچکی ہے۔ عالمی سطح پر کوئلہ کی قیمت میں 3 سو فیصد اضافہ ہونے سے فیصل آباد کے صنعتی یونٹس بھی بند ہورہے ہیں۔
گیس کی بندش اور قیمتوں میں اضافے پرٹیکسٹائل سٹی کے سینکڑوں صنعت کاروں نے کروڑوں روپے خرچ کرکے انڈسٹری متبادل ایندھن کوئلے پر منتقل کی لیکن روس یوکرین تنازعہ پر بین الاقوامی صورت حال ایسی گھمبیر ہوئی کہ کوئلہ پہنچ سے ہی باہر ہو گیا، روس یوکرین گشیدگی سے قبل کوئلہ عالمی مارکیٹ میں فی ٹن 80 ڈالر میں مل رہا تھا لیکن اب جنگ کے باعث کوئلہ 400 ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ اس وجہ سے کپڑے کی پیداواری لاگت میں انتہائی اضافہ ہونے سے متعدد صنعتی یونٹس پر کام بند کردیا گیا ہے۔
صعنتکاروں کا کہنا ہے کہ کوئلہ گیس سے سستا تھا اور پیداواری لاگت بھی کم آ رہی تھی لیکن اب صورتحال مختلف ہوچکی۔ اس کے علاوہ روز بروز ملک کی بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال نے حکومتی صنعتی پالیسی پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے جبکہ بیرون ملک سے ملے ایکسپورٹ آرڈرز بھی منسوخ ہونے کے خطرات منڈلا رہے ہیں۔
صنعتکار مزید کہتے ہیں بڑھتی ہوئی بین الاقوامی کشیدگی ختم ہونے تک کوئلے پر منتقل انڈسٹری چلانا ناممکن دکھائی دے رہا ہے جبکہ کول انرجی پر منتقل انڈسٹری اب متبادل ایندھن پر شفٹ کرنے کے لئے بھی بڑا سرمایہ درکار ہے جو موجودہ صورتحال کے پیش نظر آسان کام نہیں۔