
فالج کے مریضوں کی مدد کرنے والا ویڈیو گیم
میسوری، امریکہ: فالج کے حملے کے بعد لوگوں کے ہاتھ اور بازو کمزور ہوجاتے ہیں اب اس کیفیت کو ایک ویڈیو گیم سے بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
اس تحقیق کی روداد ای کلینکل میڈیسن میں شائع ہوئی ہیں جس کے مطابق فالج کے بعد بازوؤں کی حساسیت کم ہوجاتی ہے اور ان کی حرکت بھی محدود ہوتی ہے جو روزمرہ معمولات متاثر کرتی ہیں۔ اب ایک ویڈیو گیم ایسے مریضوں کی بحالی میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
جامعہ میسوری کے ماہرین نے ’ریکوری ریپڈز‘ کے نام کا ایک ویڈیو گیم بنایا ہے جو موشن سینسر ویڈیو گیم پر مبنی ہے۔ یہ اکیوپیشنل تھراپی میں مددگار ایک اضافی ٹیکنالوجی ہے جو متاثرہ بازو میں موٹر حرکات بہتر بناتی ہے اور گھر بیٹھے اس سے فزیو تھراپی کی جاسکتی ہے۔
جب اسے کئی مریضوں پر آزمایا گیا تو اس کے نتائج عین ویسے ہی برآمد ہوئے جو ذاتی معالج کی نگرانی میں سامنے آتے ہیں۔ اگرچہ اس میں فزیو تھراپسٹ درکار ہوتا ہے لیکن اس کا وقت بچتا ہے اور ایک گھنٹے کی بجائے 20 منٹ میں وہی تھراپی کی جاسکتی ہے۔ اس طرح وقت اور رقم کی بچت ہوتی ہے۔
دوسری جانب کئی مریضوں کو ہفتے میں چار یا پانچ مرتبہ بھی آکیوپیشنل تھراپی کے لیے آنا پڑتا ہے۔ گیم کے بعد لوگ گھر بیٹھے ہی اس سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ منصوبے سے وابستہ راشیل پروفٹ کے مطابق یہ گیم دورافتادہ اور غریب ممالک کے لیے تیار کیا گیا ہے، اس سے کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ تھراپی انجام دی جاسکتی ہے۔
اس سادہ گیم میں ایک کشتی تیز پانی میں جاتی ہے اور مریض اسے ہاتھوں کے گھماؤ سے آگے بڑھاتے ہیں، بازو گھما کر اسے خطرات سے بچاتے ہیں یا پھر دائیں بائیں چلاتے ہیں۔ کشتی کو چلانے کے لیے عین اتنی ہی قوت درکار ہوتی ہے جو فزیو تھراپی کی اچھی خاصی ورزش درکار ہوتی ہے۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاکھوں افراد فالج کی وجہ سے عضو کی کمزوری کے شکار ہوتے ہیں اور یہ گیم ان کے لیے بہت مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔